وَعَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ۚ ذَٰلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ ۖ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ
اور یہودیوں پر ہم نے ہر ناخن والے جانور کو حرام کردیا تھا، اور گائے اور بکری کے اجزاء میں سے ان کی چربیاں ہم نے حرام کی تھیں، البتہ جو چربی ان کی پشت پر یا آنتوں پر لگی ہو، یا جو کسی ہڈی سے ملی ہوئی ہو وہ مستثنی تھی۔ یہ ہم نے ان کو ان کی سرکشی کی سزا دی تھی۔ اور پورا یقین رکھو کہ ہم سچے ہیں۔
بنی اسرائیل پر حرام کردہ اشیاء: ناخن والے جانور سے مراد، وہ ہاتھ والے جانور ہیں جن کی انگلیاں پھٹی ہوئی یعنی جدا جدا نہ ہوں جیسے اونٹ، شتر مرغ، بطخ وغیرہ یہ سب اور گائے اور بکری کی چربی بھی ان پر حرام تھی، ہاں جو چربی پیٹھ کے ساتھ لگی ہوئی یا انتڑیوں کے ساتھ یا اوجھڑی یا ہڈی کے ساتھ لگی ہوئی ہو وہ ان پر حلال تھی۔ بطور سزا: یہ چیزیں بطور سزا ہم نے ان پر حرام کی تھیں۔ یہود کا یہ دعویٰ صحیح نہیں کہ یہ چیزیں یعقوب علیہ السلام نے اپنے اوپر حرام کی ہوئی تھیں اور ہم ان کی اتباع میں ان کو حرام سمجھتے ہیں۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ جب کسی قوم پر کسی چیز کا کھانا حرام کرتا ہے تو اسکی قیمت بھی حرام فرما دیتا ہے۔ یہود چربی کا تیل بناکر بیچ لیتے تھے۔ (بخاری: ۲۲۳۶)