وَهَٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِيمًا ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَذَّكَّرُونَ
اور یہ (اسلام) تمہارے پروردگار کا (بتایا ہوا) سیدھا سیدھا راستہ ہے۔ جو لوگ نصیحت قبول کرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے (اس راستے کی) نشانیاں کھول کھول کر بیان کردی ہیں۔
یعنی اللہ کے فرمانبردار بندوں کے لیے اللہ تعالیٰ ایسی جائے رہائش عطا فرمائیں گے۔ جہاں ہر تکلیف سے سلامتی اور حفاظت ہوگی۔ قرآن میں ہے کہ اللہ کی سیدھی راہ اللہ کی مضبوط رسی قرآن اور حکمت ہے۔ مسند احمد کی روایت ہے کہ جنھیں اللہ کی جانب سے عقل و فہم دیا گیا ہے ان کے سامنے تو وضاحت کے ساتھ اللہ کی آیتیں آچکیں۔ ان ایمانداروں کے لیے اللہ کے ہاں جنت ہے جیسے یہ سلامتی کی راہ یہاں چلے ویسے ہی انھیں قیامت کے دن سلامتی کا گھر ملے گا، سلامتیوں کا مالک اللہ تعالیٰ ہے۔ ان پر اللہ کی طرف سے بھی سلامتی ہوگی۔فرشتے بھی ان کی سلامتی کی دعا کریں گے، آپس میں بھی ایک دوسرے کو سلامتی کی دعائیں کریں گے۔ مسلسل اور لازوال نعمتیں مہیا ہوں گی۔ (مسند احمد: ۴/ ۲۱۵، ح: ۲۱۲۴۵)