سورة الانعام - آیت 69

وَمَا عَلَى الَّذِينَ يَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَيْءٍ وَلَٰكِن ذِكْرَىٰ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ان کے کھاتے میں جو اعمال ہیں ان کی کوئی ذمہ داری پرہیزگاروں پر عائد نہیں ہوتی۔ البتہ نصیحت کردینا ان کا کام ہے، شاید وہ بھی (ایسی باتوں سے) پرہیز کرنے لگیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جو لوگ خدا کی نافرمانی سے خود بچ کر کام کرتے ہیں ان پر نافرمانوں کے کام یا کسی عمل کا کوئی ذمہ نہیں۔ ان کا فرض صرف اتنا ہے کہ جنھیں گمراہی میں بھٹکتے ہوئے دیکھ رہے ہوں انھیں نصیحت کریں اور حق بات ان کے سامنے رکھیں پھر اگر وہ نہ مانیں اور جھگڑے، بحث اور حجت بازیوں پر اُتر آئیں تو اہل حق کا یہ کام نہیں کہ ان پر اپنا وقت اور اپنی قوتیں ضائع کرتے پھریں، لہٰذا ان کو اپنا وقت اور اپنی قوتوں کو ان لوگوں کی تعلیم و تربیت اور اصلاح و تلقین پر صرف کرنا چاہیے، جو خود طالب حق ہوں۔