سورة الانعام - آیت 4
وَمَا تَأْتِيهِم مِّنْ آيَةٍ مِّنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلَّا كَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (ان کافروں کا حال یہ ہے کہ) ان کے پاس ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے جب بھی کوئی نشانی آتی ہے، تو یہ لوگ اس سے منہ موڑ لیتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہاں اس آیت سے مراد قرآن کی کوئی آیت بھی ہوسکتی ہے کوئی معجزہ اور کوئی واضح دلیل بھی یعنی جو کافر انکار کرنے کا ہی تہیہ کر بیٹھے ہیں ان کے لیے نہ کوئی دلیل ہوتی ہے نہ معجزہ نہ پندو نصیحت۔ نشانی سے اعراض کرنا: اللہ تعالیٰ نشانیاں بھیجتے ہیں اور انسان منہ موڑتا ہے کیوں؟ انسان اپنی مرضی کی زندگی جینا چاہتا ہے آزاد رہنا چاہتا ہے اپنی مرضی کے عقیدے پر قائم رہناچاہتا ہے ۔ وہ چاہتا ہے کوئی پوچھنے والا نہ ہو کوئی جزا سزا دینے والا نہ ہو۔