قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَلَا بِكْرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُونَ
(یہ سن کر) وہ بولے (اگر ایسا ہی ہے تو) اپنے پروردگار سے درخواست کرو وہ کھول کر بیان کردے کس طرح کا جانور ذبح کرنا چاہے ی؟ (یعنی ہمیں تفصیلات معلوم ہونی چاہیں) موسیٰ نے کہا۔ خدا کا حکم یہ ہے کہ ایسی گائے ہو جو نہ تو بالکل بوڑھی ہو نہ بالکل بچھیا۔ درمیانی عمر کی ہو۔ اور اب (کہ تمہیں تفصیل کے ساتھ حکم مل گیا ہے) چاہیے کہ اس کی تعمیل کرو
اللہ تعالیٰ نے نبی کے ذریعے صرف گائے ذبح کرنے کا حکم دیا تھا۔ انھوں نے واضح نشانیاں دریافت کرنا شروع کردیں اور جوں جوں وہ سوال کرتے گئے پابندیاں بڑھتی گئیں۔ زیادہ سوالات سے بے حسی بڑھتی ہے اور یہ بے حسی اللہ کی یاد سے غافل ہونے کا سبب بنتی ہے۔