لَّقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ ثَالِثُ ثَلَاثَةٍ ۘ وَمَا مِنْ إِلَٰهٍ إِلَّا إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۚ وَإِن لَّمْ يَنتَهُوا عَمَّا يَقُولُونَ لَيَمَسَّنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
وہ لوگ (بھی) یقینا کافر ہوچکے ہیں جنہوں نے یہ کہا ہے کہ : اللہ تین میں کا تیسرا ہے (٤٩) حالانکہ ایک خدا کے سوا کوئی خدا نہیں ہے، اور اگر یہ لوگ اپنی اس بات سے باز نہ آئے تو ان میں سے جن لوگوں نے ( ایسے) کفر کا ارتکاب کیا ہے، ان کو دردناک عذاب پکڑ کر رہے گا۔
یہ عیسائیوں کے دوسرے فرقے کا تذکرہ ہے جو تین خداؤں کا قائل ہے ان کی تعبیر و تشریح میں اگرچہ خود ان کے درمیان بے حد اختلاف ہے تاہم صحیح بات یہی ہے کہ اللہ کے ساتھ حضرت عیسیٰ اور انکی والدہ حضرت مریم کو بھی معبود قرار دے دیا ہے۔ جیسا کہ قرآن میں صراحت کی ہے اللہ تعالیٰ قیامت والے دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے پوچھے گا۔ ﴿ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِيْ وَ اُمِّيَ اِلٰهَيْنِ﴾ (المائدۃ: ۱۱۶) ’’کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود بنالینا۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ عیسیٰ اور مریم علیہ السلام کو ان دونوں کو عیسائیوں نے الٰہ بنایا، اور اللہ تیسرا الٰہ ہوا (اور تین میں کا تیسرا کہلایا) پہلے عقیدے کی طرح اللہ نے اسے بھی کفر قرار دیا۔ نبیوں کی دعوت ایک ہی ہے۔ ایک اللہ کی عبادت کرو اور کسی کو اسکا شریک نہ ٹھہراؤ مگر جنھوں نے کفر کیا اور باز نہ آئے تو اللہ تعالیٰ نے انکے لیے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔