سورة البقرة - آیت 66
فَجَعَلْنَاهَا نَكَالًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهَا وَمَا خَلْفَهَا وَمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
چنانچہ ایسا ہی ہوا اور ہم نے اس معاملہ کو ان سب کے لیے جن کے سامنے ہوا اور ان کے لیے بھی جو بعد کو پیدا ہوئے تازیانہ عبرت بنا دیا اور ان لوگوں کے لیے جو متقی ہیں اس میں نصیحت و دانائی رکھ دی
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جن لوگوں نے سبت کا قانون توڑا تھا اللہ تعالیٰ نے ان کو بندر اور سوربنادیا ۔ تاکہ وہ بھی نصیحت حاصل کریں اور ان کو دیکھ کر اس وقت کے لوگ اور بعد کے آنے والے لوگ بھی نصیحت و عبرت پکڑیں ۔ بعض اوقات واقعات سے نصیحت بھی ہوتی ہے اور عبرت بھی۔ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل كو آزمایا۔ چنانچہ کبھی ان پر کوہ طور کھڑا کردیا جاتا اور کبھی انھیں بندر بنادیا جاتا۔