سورة البقرة - آیت 63

وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّورَ خُذُوا مَا آتَيْنَاكُم بِقُوَّةٍ وَاذْكُرُوا مَا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور پھر (اپنی تاریخ حیات کا وہ وقت بھی یاد کرو) جب ہم نے تم سے تمہارا عہد لیا تھا اور (یہ ووہ وقت تھا کہ تم نیچے کھڑے تھے اور) کوہ طور کی چوٹیاں تم پر بلند کردی تھیں : (دیکھو) جو کتاب تمہیں دی گئی ہے اس پر مضبوطی کے ساتھ جم جاؤ اور جو کچھ اس میں بیان کیا گیا ہے اسے ہمیشہ یاد رکھو۔ (اور یہ اس لیے ہے) تاکہ تم (نافرمانی سے بچو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

بنی اسرائیل کو طور پہاڑ کے دامن میں کھڑا کیا اور طور پہاڑ کو ان پر اسطرح جھکادیا جیسے کوئی سائبان ہو۔ اب پیچھے سمندر تھا اور آگے سروں پر سائبان کی طرح پہاڑ۔ اس وقت ان سے یہ عہد لیا تھا کہ بتاؤ تو رات پر عمل کرتے ہو یا نہیں؟اور اقرار کرتے ہوتو پھر مضبوط عہد و پیمان کرو ورنہ ابھی طور پہاڑ کو تم پر گراکر تمہیں کچل دیا جائے گا۔ اسی وقت بنی اسرائیل کو اپنی بدعنوانیوں، نافرمانیوں، غلطیوں اور عہد شکنیوں کا احساس ہوا تو فوراً اپنے گناہوں سے توبہ کی اور تورات پر عمل پیرا ہونے کا پختہ عہد كر لیا اور یہ اس لیے کیا گیا تھا تاکہ ان میں پرہیز گاری پیدا ہو۔