سورة النسآء - آیت 175

فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَاعْتَصَمُوا بِهِ فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِّنْهُ وَفَضْلٍ وَيَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس جو لوگا للہ پر ایمان لائے اور اس کا سہارا مضبوط پکڑ لیا، تو وہ انہیں عنقریب اپنی رحمت کے سایے میں داخل کردے گا اور ان پر اپنا فضل کرے گا اور انہیں اپنے تک پہنچنے کی راہ دکھا دے گا۔ ایسی راہ جو بالکل سیدھی راہ ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جو شخص قرآن کو مشعل راہ بنائے گا وہ نہ راہ بھٹکے گا نہ بھولے گا اور نہ غلط راہوں پر جا پڑے گا۔ اللہ تعالیٰ انھیں سیدھا راستہ بھی دکھائیں گے اور اپنے فضل و رحمت سے بھی نوازیں گے۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ مشرکین نے تجویز دی کہ ایک سال آپ ہمارے معبودوں کو پوجتے رہیں اور ایک سال ہم آپ کے معبودوں کو پوجیں گے اس طرح سب ایک جیسے ہوجائیں گے اس پر سورۃ الکافرون نازل ہوئی۔(الطبری: ۸/۷۳) قرآن انسانی یعنی دنیوی طریق زندگی اور اُخروی نجات کے ہر پہلو پر روشنی ڈالنے والا ہے۔