بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا
(اے پیغمبر) تم منافقوں کو یہ خوش خبری سنادو کہ بلاشبہ ان کے لیے عذاب دردناک ہے
منافق وہ ہے جو زبانی کلامی تو اسلام کا دعویٰ کرتا ہے مگر کوئی قربانی دینا نہیں چاہتا، تو ایسے مرد اور عورتوں کا ٹھکانہ جہنم ہے جو دردناک عذاب ہے۔ جس طرح سورہ بقرہ کے آغاز میں ہے کہ منافقین کافروں کے پاس جاکر یہی کہتے تھے کہ ہم تو حقیقت میں تمہارے ساتھ ہیں۔ مسلمانوں سے تو ہم یونہی مذاق کرتے ہیں۔ یعنی یہ لوگ کافروں سے میل جول رکھ کر ان کے نزدیک مقبول بننا چاہتے ہیں۔ ایسے منافق مسلمانوں کی نظروں سے بھی گر جاتے ہیں اور کافروں کے نظروں میں بھی ذلیل ہی رہتے ہیں۔ حالانکہ عزت تو ساری کی ساری اللہ کے اختیار میں ہے اور وہ اپنے ماننے والوں کو ہی عطا فرماتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِيْعًا﴾ (فاطر: ۱۰) ’’جو عزت کا طالب ہے تو اُسے سمجھ لینا چاہیے کہ عزت تو سب کی سب اللہ کے لیے ہے ۔‘‘