سورة النسآء - آیت 126

وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ مُّحِيطًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (یاد رکھو) جو کچھ آسمانوں میں ہے۔ اور جو کچھ زمین میں ہے، سب اللہ ہی کے لیے ہے۔ (اس کے سوا کوئی نہیں) اور وہ (اپنے علم و قدرت سے) ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جزاو سزا کاقانون بیان کرنے کے بعد یہ بتلایا جا رہا ہے کہ کائنات کی ایک ایک چیز کا مالک اللہ ہی ہے۔ اور وہ اپنے قانون نافذ کرنے کی پوری پوری قدرت رکھتا ہے۔ اور تم اس کی گرفت سے کسی صورت نہیں بچ سکتے۔ پوری کائنات اللہ کی غلام ہے اور اللہ ہر چیز کو گھیرنے والا ہے۔ تو پھر انسان یہ کیوں نہیں سمجھتا کہ ہمارے اوپر بھی اللہ ہی کا اختیار ہے تو پھر ہم کیوں نہ اللہ کے ہوجائیں۔ اس دنیا میں انسان اور شیطان کے درمیان جنگ جاری ہے اللہ چاہتاہے کہ انسان مجھے توجہ کا مرکز رکھے اور شیطان چاہتا ہے کہ انسان توجہ کا مرکز دنیا کو بنالے۔