انطَلِقُوا إِلَىٰ مَا كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
اس دن منکروں سے کہا جائے گا) اب چلواس عذاب کی طرف جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے (٣)
جہنم كے شعلے سیاہ اونٹوں اور دہكتے تانبے كے ٹكڑوں كی مانند ہوں گے: جو كفار قیامت كے دن كو اور جزا و سزا كے دن كو جھٹلاتے ہیں، ان سے كہا جائے گا لو تم جس دن كو سچا نہ مانتے تھے وہ سزا اور وہ دوزخ یہ موجود ہے۔ اس دن دوزخ سے گرم بخارات اٹھیں گے جو دوزخیوں كے اوپر سایہ كر دیں گے یہ نام كو سایہ ہوگا مگر شدید گرم جو ان کو سایہ، ٹھنڈك یا سكون پہنچانے كی بجائے اپنی حرارت كی وجہ سے ان میں مزید گھبراہٹ اور اضطراب پیدا كر دے گا۔ یہ سایہ اوپر اٹھ كر تین شاخوں میں منقسم ہو جائے گا اور ان كے آگے سے، پیچھے سے اور اوپر سے غرض ہر طرف سے انھیں گھیرے میں لے لے گا۔ جبکہ دوسری طرف اس دن اللہ كے فرمانبردار عرش كے سایہ تلے ہوں گے اور نافرمانوں كو اگر سایہ مہیا بھی كیا جائے گا تو وہ ان كے عذاب میں اضافہ ہی كرے گا۔ جہنم سے اٹھنے والے چنگارے اور شرارے اتنے بڑے ہوں گے، جیسے بلند و بالا عمارتیں ہوں پھر وہ ٹوٹ كر اور بكھر كر نیچے جہنم كی طرف گریں گے تو ایسا معلوم ہوگا جیسے زرد رنگ كے اونٹ یا تابنے كے ٹكڑے ہیں، ان جھٹلانے والوں پر حسرت اور افسوس ہے۔