سورة المدثر - آیت 37

لِمَن شَاءَ مِنكُمْ أَن يَتَقَدَّمَ أَوْ يَتَأَخَّرَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

البتہ یہ اقدار وتخویف انہی کے لیے ہے جو تم میں سے نظر عبرت رکھتے ہیں اور جن کا دماغ فہم وتدبر کے لیے متحرک رہتا ہے یعنی جو تم میں سے آگے بڑھنا یاپیچھے ہٹنا چاہتے ہیں، ایک ہی خیال پر منجمد نہیں پتھر کی طرح

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

آگے بڑھنا یا پیچھے رہنا: یعنی حقیقت تو وہی كچھ ہے جو تمہیں بتا دی گئی ہے۔ اب یہ بات ہر شخص كی پسند، ارادہ اور اختیار پر منحصر ہے كہ وہ ہدایت كی طرف آگے بڑھتا ہے یا گمراہی كی دلدلوں میں ہی پھنسا رہنا چاہتا ہے۔