سورة النسآء - آیت 53
أَمْ لَهُمْ نَصِيبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَإِذًا لَّا يُؤْتُونَ النَّاسَ نَقِيرًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تو کیا ان کو (کوئنات کی) بادشاہی کا کچھ حصہ ملا ہوا ہے ؟ اگر ایسا ہوتا تو یہ لوگوں کو گٹھلی کے شگاف کے برابر بھی کچھ نہ دیتے۔ (٣٨)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہاں یہود کی ایک مشہور صفت بخل کا ذکر کیا گیا ہے۔ کہ اگر ان کے پاس کسی ملک کی حکومت ہوتو بھی یہ کسی کو پھوٹی کوڑی نہیں دیں گے۔ ان کے دل تو اتنے چھوٹے ہیں کہ ان سے حق کا اعتراف تک نہیں ہوسکتا۔ اور یہ فیصلہ کرنے چلے ہیں کہ کون ہدایت پر ہے اور کون نہیں، اور یہ مشرکین مکہ کو توحید پرستوں سے برتر قراردے رہے ہیں۔