سورة الملك - آیت 27

فَلَمَّا رَأَوْهُ زُلْفَةً سِيئَتْ وُجُوهُ الَّذِينَ كَفَرُوا وَقِيلَ هَٰذَا الَّذِي كُنتُم بِهِ تَدَّعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر جب یہ اس کو (یعنی قیامت کو) قریب سے دیکھیں گے تو (مارے ہیبت کے) ان کافروں کے چہرے بگڑجائیں گے اور ان سے کہا جائے گا یہی وہ عذاب ہے جس کے لیے تم (پیہم) تقاضا کیا کرتے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اس وقت تو تم قیامت اور بعثت بعد الموت كا مذاق اڑاتے ہو اور طنز كرتے ہو مگر جب اسے واقع ہوتے دیكھ لو گے تو تمہاری كیفیت وہی ہوگی جو ایك پھانسی كے مجرم کی تختہ دار دیكھنے سے ہو جاتی ہے، چہرے كا حلیہ بگڑ جائے گا ہوائیاں اڑنے لگیں گی اور اس وقت فرشتے تمہیں مخاطب كر كے كہیں گے كہ یہ ہے قیامت كا دن جس كے لیے تم جلدی مچایا كرتے تھے، كیا اب بھی تمہیں یقین آیا ہے كہ نہیں؟