سورة الملك - آیت 5

وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَجَعَلْنَاهَا رُجُومًا لِّلشَّيَاطِينِ ۖ وَأَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيرِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

دیکھو ہم نے دنیا کے آسمان (کرہ ارضی کی فضا) کوستاروں کی قندیلوں سے خوش منظر بنایا اور انہیں شیاطین کو بھگانے کا ذریعہ بنایا اور آخرت میں ان کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ کا عذاب تیار کررکھا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

آسمان دنیا كو ہم نے ان قدرتی چراغوں یعنی ستاروں سے با رونق بنا ركھا ہے۔ ان کا دوسرا فائدہ یہ ہے كہ ان سے شیطانوں كو مارا جاتا ہے یعنی ان سے شعلے نكلتے ہیں اور نكل كر ان پر گرتے ہیں، تیسرا فائدہ ان كا یہ ہے جسے دوسرے مقامات پر بیان فرمایا گیا ہے كہ ان سے بحر و بر میں راستوں كی نشاندہی ہوتی ہے۔ شیطانوں كے لیے جہنم كا عذاب بھی ہے، جو ملائ اعلیٰ كی باتیں چوری چھپے سننے كی كوشش كرتے ہیں مگر وہاں پہنچنے سے پہلے شہاب ثاقب كی زد میں آجاتے ہیں۔