سورة الملك - آیت 3

الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا ۖ مَّا تَرَىٰ فِي خَلْقِ الرَّحْمَٰنِ مِن تَفَاوُتٍ ۖ فَارْجِعِ الْبَصَرَ هَلْ تَرَىٰ مِن فُطُورٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جس نے تہ برتہ سات آسمان بنادیے (اے دیکھنے والے) تم الرحمن کی بناوٹ میں (کیونکہ یہ اس کی رحمت ہی کا ظہور ہے) کبھی کوئی اونچ نیچ نہیں پاؤ گے (اچھا نظر اٹھاؤ اور اس نمائش گاہ صحت کا مطالعہ کرو) ایک بار نہیں، بار بار دیکھو، کیا تمہیں کوئی دراڑ دکھائی دیتی ہے (٢)۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جس نے سات آسمان پیدا كیے اوپر تلے ایك پر ایك، ان میں كوئی نقص كوئی كجی اور كوئی خلل نہیں، بلكہ وہ بالكل سیدھے اور برابر ہیں، اللہ تعالیٰ دعوت دے رہا ہے كہ اپنی نظر آسمان كی طرف اٹھا كر دیكھ اور غور سے دیكھ كیا تجھے كہیں كوئی عیب، ٹوٹ پھوٹ، جوڑ شگاف یا سوراخ دكھائی دیتا ہے؟ پھر مزید تاكید ہے جس سے مقصد اپنی عظیم قدرت اور وحدانیت كو واضح تر كرنا ہے۔ یعنی بار بار دیكھنے سے بھی تجھے ان میں كوئی شكست ور یخت نظر نہ آئے گی اور تیری نگاہیں تھك كر اور ناكام ہو كر نیچی ہو جائیں گی۔