لَن تَنفَعَكُمْ أَرْحَامُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ ۚ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَفْصِلُ بَيْنَكُمْ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
قیامت کے دن نہ تمہاری رشتہ داریاں تمہیں کچھ فائدہ دیں گی اور نہ تمہاری اولاد (کچھ کام آئے گی) اللہ تعالیٰ تمہارے درمیان جدائی ڈال دے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو اس سب کو اللہ تعالیٰ خوب دیکھ رہا ہے
یعنی تمہاری قرابتیں اور تمہاری رشتہ داریاں تمہیں اللہ كے ہاں كچھ كام نہ آئیں گی۔ یعنی جس اولاد كے لیے تم كفار كے ساتھ محبت كا اظہار كر رہے ہو۔ یہ تمہارے كچھ كام نہیں آئے گی۔ پھر اس كی وجہ سے تم كافروں سے دوستی كر كے اللہ كو كیوں ناراض كرتے ہو۔ قیامت والے دن جو چیز كام آئے گی وہ تو اللہ اور اس كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم كی اطاعت ہے اس كا اہتمام كرو۔ جدائی ڈال دے گا: یعنی اہل جنت كو جنت میں اور اہل معصیت كو جہنم میں داخل كرے گا۔ بعض كہتے ہیں كہ آپس میں جدائی كا مطلب ہے كہ ایك دوسرے سے بھاگیں گے۔ سورئہ عبس میں فرمایا: ﴿يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِيْهِ﴾ یعنی شدت ہول سے بھائی بھائی سے بھاگے گا۔