سورة الحشر - آیت 16

كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس کی مثال شیطان کی سی ہے کہ اس نے انسان سے کہا کہ کفر وضلالت اختیار کر، جب انسان نے اس حکم کی تعمیل کی تو پھر وہ الگ ہوگیا اور کہنے لگا کہ مجھے اس کام سے کوئی واسطہ نہیں، میں تیرے کفر سے بالکل بری الذمہ ہوں میں تو جہانوں کے پروردگار سے ڈرتا ہوں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ یہود ومنافقین كی ایك اور مثال بیان فرمائی ہے كہ منافقین نے یہودیوں كو اسی طرح بے یارو مددگار چھوڑ دیا۔ جس طرح شیطان انسان كے ساتھ معاملہ كرتا ہے پہلے وہ انسان كو گمراہ كرتا ہے۔ اور جب انسان شیطان كے پیچھے لگ كر كفر كا ارتكاب كر لیتا ہے۔ تو شیطان اس سے براءت كا اظہار كر دیتا ہے۔ رب العالمین سے ڈرتا ہوں: شیطان اپنے اس قول میں سچا نہیں، مقصد صرف اس كفر سے علیحدگی اور براءت ہے۔ جو انسان شیطان كے گمراہ كرنے سے كرتا ہے۔ منافقوں نے بھی یہود بنو نضیر سے شیطان كا سا ہاتھ كھیلا۔ انھیں جھوٹے وعدے اور امداد كی تسلیاں دیتے رہے۔ پھر جب بنو نضیر نے منافقوں كے ان وعدوں اور انگیخت پر سركشی اختیار كی اور ان كا محاصرہ ہوگیا تو منافق بڑے اطمینان سے اپنے وعدوں سے دامن جھاڑ كر ان كا تماشا دیكھتے رہے