سورة الرحمن - آیت 43
هَٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اس وقت کہا جائے گا) یہ وہی جہنم ہے جسے مجرم لوگ جھٹلایا کرتے تھے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ان گنہگاروں سے كہا جائے گاكہ لو جس جہنم كا تم انتظار كرتے تھے اسے اپنی آنكھوں سے دیكھ لو، یہ انھیں بطور رسوا اور ذلیل كرنے، شرمند اور نادم كرنے اور ان كی خفت بڑھانے كے لیے كہا جائے گا پھر ان كی حالت یہ ہوگی كبھی جحیم میں جلائے جاتے ہیں كبھی حمیم پلائے جاتے ہیں۔ جو پگھلے ہوئے تانبے كی طرح محض آگ ہے جو آنتوں كو كاٹ دیتی ہے جیسا کہ قرآن میں ایک جگہ فرمایا: جب ان كی گردنوں میں طوق ہوں گے اور پاؤں میں بیڑیاں ہوں گی، وہ حمیم اور جحیم میں گھسیٹے جائیں گے یہ پانی حد درجہ كا گرم ہوگا، پس یوں كہنا ٹھیك ہے كہ وہ بھی جہنم كی آگ ہی ہے جو پانی كی صورت میں ہے، پس تو اپنے پروردگار كی كن كن نعمتوں كو جھٹلائے گا۔