سورة الذاريات - آیت 41

وَفِي عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور عاد کے قصہ میں بھی (عبرت کی نشانی ہے) جب ہم نے ان پر نامبارک آندھی بھیجی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قوم عاد پر تباہ کن ہوا: ریح العقیم کے لفظی معنی بانجھ ہوا: یعنی ایسی ہوا کے ہیں جو ہر طرح کی خیر و برکت سے خالی ہو۔ یہ بانجھ ہوا بادِ صرصر تھی اولوں کی طرح ٹھنڈی یخ اور آندھی سے بھی زیادہ تیز۔ جو بے قابو ہوئی جا رہی تھی یہ طوفانی ہوا ان پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن چلی۔ ان کے مکانوں کے اندر داخل ہو کر ہر چیز کو فنا کر رہی تھی۔