سورة آل عمران - آیت 174
فَانقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ لَّمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
نتیجہ یہ کہ یہ لوگ اللہ کی نعمت اور فضل لے کر اس طرح واپس آئے کہ انہیں ذرا بھی گزند نہیں پہنچی، اور وہ اللہ کی خوشنودی کے تابع رہے۔ اور اللہ فضل عظیم کا مالک ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
صحابہ کرام ہر لحاظ سے فائدہ میں رہے۔ رسول اللہ آٹھ روز تک ابوسفیان کے انتظار میں بدر کے مقام پر ٹھہرے رہے اس دوران صحابہ کرام نے ایک تجارتی قافلہ سے کاروبار کرکے خوب فائدہ اٹھایا، غرض اللہ کی رضا بھی حاصل ہوگئی، جنگ کی سختی سے بھی بچے رہے۔ دشمن بھی مرعوب ہوکر واپس چلاگیا اور مالی فائدہ بھی حاصل ہوگیا گویا ہر طرح سے کامیاب و کامران واپس لوٹے۔