سورة محمد - آیت 28

ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمُ اتَّبَعُوا مَا أَسْخَطَ اللَّهَ وَكَرِهُوا رِضْوَانَهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ان سے یہ سلوک اس لیے ہوگا کہ انہوں نے اس طریقے کی پیروی کی جو اللہ کو ناراض کرنے والا تھا اور انہوں نے اس کی رضاکوناپسند کیا اس بناپر اللہ تعالیٰ نے ان کے سب اعمال ضائع کردیے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کی رضا یہ تھی کہ مسلمانوں کا ساتھ دیتے اور یہودیوں کا نہ دیتے۔ لیکن انھوں نے اللہ کی رضا کے بجائے نفاق کی راہ اختیار کی۔ اور یہودیوں کی رضا کو پسند کیا۔ لہٰذا جو نیک اعمال انھوں نے زبانی طور پر اسلام لانے کے بعد کیے یعنی مسلمانوں کے ساتھ نمازیں ادا کی ہیں، روزے رکھے ہیں یا اللہ کی راہ میں مال خرچ کیا ہے۔ اللہ نے ان کے ایسے سب اعمال ضائع کر دئیے۔