سورة الجاثية - آیت 13

وَسَخَّرَ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِّنْهُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے وہ سب اللہ نے تمہارے لیے مسخر کردیا (ان کی قوتیں اور تاثیریں اس طرح تمہارے تصرف میں دے دی گئیں کہ جس طرح چاہو کام لے سکتے ہو) بلاشبہ ان لوگوں کے لیے جوغوروفکر کرنے والے ہیں اس بات میں معرفت حق کی بڑی نشانیاں ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی کائنات کی تمام چیزیں انسان کے زندہ رہنے کے لیے ضروری ہیں اور ہر چیز کا انسان کو کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ مثلاً پانی، ہوا، زمین کی پیدا وار اور اس میں مدفون خزانے، سمندر، پہاڑ، سورج، چاند، ستارے غرض ہر چیز انسان کے فائدہ کے لیے پیدا کی گئی ہے۔ اور یہ سب اللہ کا انسان پر فضل و کرم ہے۔ کہ ان کو تمہاری خدمت پر مامور کر دیا ہے۔ سورہ نحل (۵۳) میں ارشاد فرمایا: ﴿وَ مَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ﴾ ’’تمہارے پاس جو نعمتیں ہیں سب خدا کی دی ہوئی ہیں۔ اور ابھی بھی سختی کے وقت اسی کی طرف گڑ گڑاتے ہو۔ غور و فکر کرنے والوں کے لیے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔‘‘