وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَكَانُوا ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ
اور کتنے سارے پیغمبر ہیں جن کے ساتھ ملکر بہت سے اللہ والوں نے جنگ کی ! نتیجتا انہیں اللہ کے راستے میں جو تکلیفیں پہنچیں ان کی وجہ سے نہ انہوں نے ہمت ہاری، نہ وہ کمزور پڑے اور نہ انہوں نے اپنے آپ کو جھکایا، اللہ ایسے ثابت قدم لوگوں سے محبت کرتا ہے۔
کتنے ہی نبی ہیں، ہر نبی کے آنے پر جہاد ہوتا ہے۔ سب پیغمبروں کا مشن اور نظریہ ایک ہی ہے۔نبیوں کے ساتھ مل کر اللہ والوں نے جنگ کی انسانی کمزوریاں بتا کر ان کی ہمت بندھائی کہ پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔ اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ ان آیات میں اللہ کے راستے پر چلنے والوں کی تین صفات ذکر کی گئی ہیں: (۱)پست ہمتی نہیں دکھائی۔ (۲) کمزوری اور بزدلی نہیں دکھائی۔(۳) ایمان صبر کے بغیر قبول نہیں۔ صبر کے بغیر ایمان پر چلا نہیں جا سکتا۔ صبر سے شخصیت پرکھی جاتی ہے۔ صبرکرنے والوں کو اللہ پسند کرتا ہے۔