سورة الزخرف - آیت 35
وَزُخْرُفًا ۚ وَإِن كُلُّ ذَٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۚ وَالْآخِرَةُ عِندَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور یہ تو مثال کے لیے چاندی کی قید لگائی گئی سمجھ لو کہ چاندی نہیں بلکہ یہ سب کچھ خالص سونے ہی کابنادیا ہوتا لیکن پھر بھی یہ سامان اس دنیا کی زندگی کے چند روزہ فائدے کے ہیں اور آخرت کی کامیابی تو اللہ کے پاس صاحبان ارتقا وحق کے لیے ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
آخرت متقین کے لیے ہے: یعنی آخرت کی تمام تر نعمتیں صرف متقی لوگوں کے لیے مخصوص ہیں اور دنیا میں بھی انھیں اتنا حصہ مل ہی جاتا ہے جتنا ان کے مقدر میں ہے۔ اور یہ حصہ زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر کافروں کا آخرت میں تو کوئی حصہ نہیں۔ اگر دنیا میں انہیں کچھ زیادہ مال و دولت مل بھی جائے تو پھر بھی بہرحال خسارے میں کافر ہی رہتے ہیں۔