وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن وَلِيٍّ مِّن بَعْدِهِ ۗ وَتَرَى الظَّالِمِينَ لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ يَقُولُونَ هَلْ إِلَىٰ مَرَدٍّ مِّن سَبِيلٍ
اور جس شخص کو اللہ گمراہ کردے تو اس کے بعد اس شخص کا کوئی چارساز نہیں اور اے نبی آپ دیکھیں گے کہ یہ ظالم جب عذاب کا مشاہدہ کریں گے تو کہیں گے کیا یہاں سے واپس ہوجانے کی کوئی صورت ہے؟
یعنی اللہ جسے چاہے راہ رست دکھا دے اور کوئی اس کو بہکا نہیں سکتا اور جس سے وہ راہ حق گم کر دے اسے کوئی اس راہ کو دکھا نہیں سکتا۔ سورہ کہف (۱۷) میں ارشاد فرمایا کہ: ﴿وَ مَنْ يُّضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ وَلِيًّا مُّرْشِدًا﴾ ’’جسے وہ گمراہ کر دے اس کا کوئی چارہ ساز اور راہبر نہیں۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ مشرکین قیامت کے عذاب کو دیکھ کر پلٹنے کی راہ پوچھیں گے یعنی وہ پوچھیں گے کہ ہمارے دوبارہ دنیا میں واپس جانے کی کوئی صورت ہے۔ تاکہ ہم بھی نیک عمل کر سکیں۔