وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ وَالْكَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
اور جو لوگ اس کے احکام پر ایمان لائے اور اعمال صالحہ اختیار کیے تو وہ ان پر اپنی رحمت کے دروازہ کھول دیتا ہے ان کی دعاؤں کو سنتا ہے اور ان کی آرزؤں کو پورا کرتا ہے اور اپنے فضل بندہ نواز سے انہیں حق سے بڑھ کربدلہ دیتا ہے اور کافروں کے لیے سخت عذاب ہے
دعا کی قبولیت کے لیے نیک اعمال کی شرط: دعا کی قبولیت کے لیے نیک اعمال کی شرط لگائی۔ ان نیک اعمال میں کسب حلال بہت بڑا نیک عمل ہے۔ کیوں کہ اگر انسان کی کمائی حلال نہ ہو گی تو اس کی دعا قبول نہ ہو گی۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک شخص دور سے آتا ہے پریشان حال اور پراگندہ بال ہے اور کعبہ کا غلاف پکڑ کر کہتا ہے کہ یا رب، یا رب میری دعا قبول فرما۔ مگر اس کی دعا کیسے قبول ہو سکتی ہے، جب کہ اس کا کھانا حرام، پینا حرام اور گوشت پوست بھی حرام کمائی سے بنا ہو۔‘‘ (مسلم: ۱۰۱۵)