سورة فصلت - آیت 34

وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور دیکھو) نیکی اور بدی برابر نہیں ہوسکتی (اگر کوئی برائی کرے) تو برائی کا جواب ایسے طریقے سے دو جو اچھا طریقہ ہو اگر تم نے ایسا کیا تو تم دیکھو گے جس شخص میں تمہاری عداوت تھی یکایک تمہارا دلی دوست ہوگیا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ ایک بہت ہی اہم اخلاقی ہدایت کا بیان ہے کہ برائی کو اچھائی کے ساتھ ٹالو۔ یعنی برائی کا بدلہ احسان کے ساتھ، زیادتی کا بدلہ درگزر کے ساتھ، غضب کا صبر کے ساتھ، بے ہودگیوں کا جواب چشم پوشوں کے ساتھ، اور مکروہات (ناپسندیدہ باتوں) کا جواب برداشت اور حلم کے ساتھ دیا جائے۔ اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ تمھارا دشمن بھی تمھارا دوست بن جائے گا اور دور دور رہنے والا، قریب ہو جائے گا، اور خون کا پیاسا تمہارا گرویدہ اور جانثار ہو جائے گا۔