سورة آل عمران - آیت 132
وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور اللہ اور رسول کی بات مانو، تاکہ تم سے رحمت کا برتاؤ کیا جائے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس آیت میں اطاعت کے ساتھ رحمت کا ذکر ہے ۔ اس میں حکمت ہے ۔ (۱)سود کھانے والے کے دل میں اللہ کی اطاعت کا جذبہ نہیں رہتا۔ (۲)اطاعت کرو گے تو رحمت ہوگی۔ مال و دولت کے پیچھے لگ کر آخرت تباہ کرنے کے بجائے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی جائے اور اللہ کی مغفرت اور جنت حاصل کرنے کے لیے ایسے کام بلاتاخیر کئے جائیں جو مغفرت کا سبب بن سکتے ہیں۔ اور وہ سب کام اعمال صالحہ ہیں۔ اس کے علاوہ اللہ سے استغفار کرنا بذات خود اللہ کی بخشش کا بہت بڑا سبب ہے۔ رسول اللہ نے صحابہ کو سید الاستغفار سکھایا جو صبح و شام نمازوں کے بعد یہ استغفار پڑھا کرتے تھے۔