سورة الزمر - آیت 75

وَتَرَى الْمَلَائِكَةَ حَافِّينَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ ۖ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَقِيلَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور آپ دیکھیں گے کہ فرشتے عرش کے گرد حلقہ بنائے اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح بیان کررہے ہیں اور تمام لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا اور کہہ دیا جائے گا کہ سب خوبیاں اللہ رب العالمین کے لیے ہی زیبا ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قیامت کے دن انصاف کے ساتھ فیصلہ ہو گا: یعنی جب اللہ تعالیٰ نے اہل جنت اور اہل جہنم کا فیصلہ سنا دیا اور انھیں ان کے ٹھکانے پہنچائے جانے کا حال بھی بیان کر دیا اور اس میں اپنے عدل و انصاف کا ثبوت بھی دے دیا تو قیامت کے روز تو دیکھے گا کہ فرشتے اللہ کے عرش کے چاروں طرف کھڑے ہوں گے اور اللہ تعالیٰ کی حمد و تسبیح، بزرگی اور بڑائی بیان کر رہے ہوں گے۔ اس سراسر عدل اور بالکل رحم والے فیصلوں پر کائنات کا ذرہ ذرہ اس کی ثنا خوانی کرنے لگے گا۔ اور ہر جاندار چیز سے آواز آئے گی (اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ) واضح رہے کہ یہ دن موجودہ دن رات کے حساب سے پچاس ہزار برس کا ہو گا۔ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں خلق کی ابتدا بھی حمد سے ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ اور مخلوق کی انتہا بھی حمد سے ہے فرماتا ہے۔ (وَ قُضِيَ بَيْنَهُمْ بِالْحَقِّ وَ قِيْلَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ) الحمد للہ سورہ زمر کی تفسیر مکمل ہوئی۔