سورة الزمر - آیت 74

وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَنَا وَعْدَهُ وَأَوْرَثَنَا الْأَرْضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ الْجَنَّةِ حَيْثُ نَشَاءُ ۖ فَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور وہ (جنت میں داخل ہوکر) کہیں گے سب تعریف اللہ کے لی ہے جس نے اپنا وعدہ ہم کوسچ کردکھایا اور ہم کو اس سرزمین کا مالک بنادیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں سکونت اختیار کریں پس عمل کرنے والوں کا اجر کتنا عمدہ ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جنت کی دائمی وراثت اور مالکانہ حقوق: اہل جنت کو وہاں مالکانہ حقوق حاصل ہوں گے۔ وہ اپنی اپنی وسیع و عریض الاٹ شدہ جنت میں جس جگہ کو اپنے حالات کے موافق سمجھیں وہاں رہیں۔ کیوں کہ ’’ تبوا‘‘ کا لفظ ایسی جگہ پر رہائش کے لیے آتا ہے جہاں کی آب و ہوا اور ماحول رہنے والے کی طبیعت کے موافق اور ساز گار ہو۔