سورة الزمر - آیت 36

أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ ۖ وَيُخَوِّفُونَكَ بِالَّذِينَ مِن دُونِهِ ۚ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا اللہ (کے خزائن) اس کے بندے کے لیے کافی نہیں کہ وہ اسے دوسروں کے دروازے پر بھیجے؟ اور یہ لوگ اللہ کے سوادوسروں سے تجھے ڈراتے ہیں حالانکہ جسے اللہ گمراہ گردان دے تو اسے کوئی راستہ دکھانے والا نہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

بھروسے کے لائق صرف اللہ تعالیٰ ہے: ایک آیت میں ہے (اَلَيْسَ اللّٰهُ بِكَافٍ عَبْدَهٗ) یعنی کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو کافی نہیں۔ اسی طرح ہر شخص کو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اس نے نجات پا لی جو اسلام کی ہدایت دیا گیا اور بقدر ضرورت روزی دیا گیا اور قناعت بھی نصیب ہوئی۔ (ترمذی: ۲۳۴۹) اللہ تعالیٰ اپنے نبی سے فرماتا ہے کہ یہ لوگ تجھے اللہ کے سوا اوروں سے ڈرا رہے ہیں۔ یہ ان کی جہالت و ضلالت ہے۔ اور اللہ جسے گمراہ کر دے اسے کوئی راہ نہیں دکھا سکتا، اللہ تعالیٰ جب آپ کا حامی و ناصر ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا وہ ان سب کے مقابلے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کافی ہے۔