سورة الزمر - آیت 35

لِيُكَفِّرَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي عَمِلُوا وَيَجْزِيَهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ الَّذِي كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تاکہ ان لوگوں نے جو بدترین عمل کیے تھے انہیں اللہ تعالیٰ ان سے دور کردے اور انہیں ان کے بہترین اعمال کا صلہ عطا فرمائے جو وہ کیا کرتے تھے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی ایسے متقین نے اگر اپنے دور جاہلیت میں کچھ گناہ کے کام کیے بھی تھے تو اللہ ان کو محو کر دے گا پھر اسلام لانے کے بعد انہوں نے جو اچھے کام کیے تھے ان میں سے جو کام سب سے بہتر ہو گا اسی کی جزا کے مطابق دوسرے عملوں کی جزا دی جائے گی خواہ وہ اس پایہ کے نہ ہوں۔ حدیث میں ہے، عمرہ ان تمام گناہوں کا کفارہ ہے جو ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ کے درمیان سرزر ہوئے ہوں اور حج مبرور کا بدلہ تو جنت ہی ہے۔ (بخاری: ۱۷۷۳)