سورة آل عمران - آیت 106

يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس دن جب کچھ چہرے چمکتے ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ پڑجائیں گے۔ چنانچہ جن لوگوں کے چہرے سیاہ پڑجائیں گے ان سے کہا جائے گا کہ : کیا تم نے اپنے ایمان کے بعد کفر اختیار کرلیا؟ (٣٦) لو پھر اب مزہ چکھو اس عذاب کا، کیونکہ تم کفر کیا کرتے تھے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایمان لانے والوں کے دو گروہ ہونگے، (۱) روشن چہرے تو صرف ان لوگوں کے ہونگے جو دین حق پر قائم و ثابت قدم رہے یہ سرخرو ہونگے اور یہی لوگ اللہ کے سایہ رحمت میں ہونگے۔ (۲) دوسرے وہ لوگ جنہوں نے ایمان کے بعد کفر کیا یعنی جن لوگوں نے گمراہ فرقوں میں شامل ہوکر کفر کی روش اختیار کی انہی کے چہرے سیاہ ہونگے اور انہیں دردناک عذاب ہوگا۔ کفر کی طرف جانے والی کونسی چیز ہے؟ انسانی خواہشات بری دوستیاں، بُری صحبت اور برے تعلقات انھیں کی بنا پر قیامت کے دن اللہ انسان کو پکڑے گا۔