سورة الصافات - آیت 100
رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اے میرے رب مجھ کو کوئی سعادت مند لڑکا عطا فرما
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سیدنا اسماعیل کی بشارت: آپ گھر بار اور عزیز و اقارب چھوڑ کر شام کے علاقہ میں چلے آئے۔ کافی عمر ہونے کےباوجود ابھی تک آپ کی کوئی اولاد نہ تھی۔ لہٰذا اللہ سے دعا کی کہ مجھے ایک صالح بیٹا عطا فرما جو میرے گھر کی رونق بنے۔ اسی وقت دعا قبول ہوتی ہے اور ایک بردبار بچے کی بشارت دی جاتی ہے۔ یہ حضرت اسماعیل علیہ السلام تھے۔ یہی آپ کے پہلے صاحبزادے تھے اور حضرت اسحاق علیہ السلام سے بڑے تھے۔