سورة يس - آیت 74

وَاتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لَّعَلَّهُمْ يُنصَرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اورانہوں نے اللہ کے سوا دوسروں کو معبود بنا لیا ہے شاید کہ ان سے کچھ مدد کیے جائیں؟

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

معبود ان باطل کی دنیا اور آخرت میں بے بسی: مشرکین کے اس باطل عقیدے کی تردید ہو رہی ہے جو وہ سمجھتے تھے کہ جن جن کی یہ سوائے اللہ کے عبادت کرتے ہیں وہ ان کی امداد و نصرت کریں گے۔ ان کی روزیوں میں برکت دیں گے۔ اور قیامت کے دن ان کی سفارش کریں گے یا عذاب سے بچا لیں گے۔ دنیا میں ان کی مدد کا یہ حال ہے۔ کہ ان کی مدد تو کجا وہ اپنی بقا، اپنی حفاظت اور اپنی ضروریات کے لیے بھی ان کے محتاج ہیں کہ وہ ان کے آستانوں میں اور قبروں پر جھاڑو دیں۔ ان کو چمکا کر رکھیں، وہاں روشنی کا انتظام کریں۔ اگر ان کے عابدوں کے یہاں لشکر نہ ہوں تو ان کی خدائی ایک دن بھی نہیں چل سکتی یہ خود ان کے حاضر باش غلام بنے ہوئے ہیں ان کے آستانے اور بارگاہیں تعمیر کرتے اور سجاتے ہیں۔ اور آخرت میں ان کی مدد کا حال یہ ہو گا کہ جب اللہ تعالیٰ ان عابدوں کو ان معبودوں کے ساتھ اپنے سامنے لا کھڑا کرے گا تو یہی معبود ان کے دشمن بن جائیں گے اور ایسے دلائل دیں گے کہ خود تو بچ جائیں مگر انھیں گرفتار کرا کے چھوڑ دیں گے۔