سورة يس - آیت 23

أَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِ آلِهَةً إِن يُرِدْنِ الرَّحْمَٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا وَلَا يُنقِذُونِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا میں اسے چھوڑ کر ایسے معبود بنالوں کہ خدائے رحمن مجھے کوئی تکلیف پہنچانا چاہے تونہ ان کی شفاعت میرے کام آسکتی ہے اور نہ یہ مجھے چھڑاہی سکتے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

میں ایسے مشکل کشاؤں کی مشکل کشائی کا ہرگز قائل نہیں۔ جو نہ تو یہ طاقت رکھیں کہ اللہ کی طرف سے آئی ہوئی کسی مصیبت کو مجھ سے ٹال دیں۔ نہ یہ کہ ان کے کہنے سننے کی وجہ سے مجھے کوئی برائی پہنچے۔ اللہ اگر مجھے کوئی ضرر پہنچانا چاہے تو یہ اسے دفع نہیں کر سکتے، روک نہیں سکتے اور نہ مجھے اس سے بچا سکتے ہیں۔ اگر میں ایسے کمزوروں کی عبادت کرنے لگوں تو مجھ سے بڑھ کر گمراہ اور بہکا ہوا اور کون ہو گا؟