سورة فاطر - آیت 25

وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْكِتَابِ الْمُنِيرِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اگر یہ لوگ آپ کی تکذیب کرتے ہیں تو جو لوگ ان سے پہلے ہوگزرے ہیں وہ بھی جھٹلا چکے ہیں ان کے پاس ان کے رسول واضح دلائل اور صحیفے اور روشن کتاب لے کرآئے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ان کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلانا کوئی نئی بات نہیں۔ ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی اللہ کے رسولوں کو جھٹلایا ہے۔ جو بڑے بڑے معجزات، کھلی دلیلیں، صاف صاف آیات لے کر آئے تھے اور نورانی صحیفے ان کے ہاتھوں میں تھے۔ آخر ان کے جھٹلانے کا نتیجہ یہ ہوا کہ میں نے انھیں عذاب و سزا میں گرفتار کر لیا۔ دیکھ لو کہ پھر میرے انکار کا نتیجہ کیا ہوا؟ کس طرح تباہ و برباد ہوئے۔ (واللہ اعلم)