سورة سبأ - آیت 4
لِّيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۚ أُولَٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اس قیامت کا وقوع اس لیے ضروی ہے) تاکہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کا صلہ عطا فرمائے، یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے مغفرت اور عزت کارزق ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قیامت آنے کی حکمت: یہ ہے کہ ایمان والوں کو ان کی نیکیوں کا بدلہ ملے۔ وہ مغفرت اور رزق کریم سے نوازے جائیں اور جنھوں نے اللہ کی باتوں سے ضد، اور رسولوں کی نہ مانی، انھیں بد ترین اور سخت سزائیں ہوں۔ جیسے فرمایا، جہنمی اور جنتی برابر نہیں جتنی کامیاب اور مقصد پانے والے ہیں۔ سورہ ص (۲۱) میں ارشاد ہے کہ: ﴿اَمْ نَجْعَلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا﴾ (ص: ۲۸) مومن اور مفسد، متقی اور فاجر برابر نہیں۔ اور یہ بات عدل و انصاف کے قطعاً منافی اور بندوں بالخصوص نیکوں پر ظلم ہو گا۔ (ابن کثیر)