قُل لَّن يَنفَعَكُمُ الْفِرَارُ إِن فَرَرْتُم مِّنَ الْمَوْتِ أَوِ الْقَتْلِ وَإِذًا لَّا تُمَتَّعُونَ إِلَّا قَلِيلًا
اے نبی ! آپ ان سے کہہ دیجئے، اگر تم موت یاقتل سے بھاگتے ہو تو یہ بھاگنا تمہیں ہرگز نفع نہ دے گا، اور اس کے بعد صرف تھوڑے ہی دن تمہیں زندگی سے متمع ہونے کا موقع مل سکے گا
عزت کی موت ذلت کی زندگی سے بہتر ہے: موت کے متعلق چند اٹل حقائق ہیں ایک یہ کہ موت اپنے وقت سے پہلے نہیں آتی۔ کیا یہ ضروری ہے کہ جو لوگ جنگ میں شریک ہوں اور نہایت خلوص سے جنگ کریں وہ سب کے سب شہید ہو جاتے ہیں؟ دوسری حقیقت یہ ہے کہ موت آکے رہے گی اس سے کوئی بچ نہیں سکتا۔ اگر تم جنگ سے فرار کی راہ اختیار کرو گے تو زیادہ سے زیادہ یہی ہو سکتا ہے کہ چند سال مزید جی لو گے آخر تمہیں مرنا ہی ہے۔ اور مر کر ہمارے ہی پاس آنا ہے۔ یہ تو بہرحال نا ممکن ہے کہ موت کی گرفت سے بچ سکو۔ مگر ایسی زندگی پر لعنت ہے۔ جو بد نامی اور ذلت سے گزرے کیونکہ عزت کے ساتھ مرنا، ذلت کے ساتھ جینے سے بہرحال بہتر ہوتا ہے۔ (تیسیر القرآن)