وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ ۖ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
مگر جن لوگوں نے احکام الٰہی کے مقابلے میں سرکشی اختیار کی تو ان کاٹھکانہ تو بس نامرادیوں، ناکامیوں اور اسراوغلامی کی آگ ہوگی، وہ اپنے کاموں اور تلاش نجات میں ایسے گمراہ ہوجائیں گے کہ جب کبھی اس آگ سے نکلنا چاہیں گے تو پھر اس میں لوٹا دیے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ پاداش عمل کے جس عذاب کو تم جھٹلاتے تھے اب اس کے مزے چکھو۔
حضرت فضیل بن عیاض رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، واللہ ان کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے ہوں گے، آگ کے شعلے انہیں اوپر نیچے لے جا رہے ہوں گے۔ فرشتے انھیں سزائیں دے رہے ہوں گے اور جھڑک کر فرماتے ہوں گے کہ اس جہنم کے عذاب کا لطف اٹھاؤ جسے تم جھوٹا جانتے تھے ۔ (ابن کثیر)