اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۖ مَا لَكُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا شَفِيعٍ ۚ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ
اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور ان تمام چیزوں کو جوان دونوں کے درمیان ہیں چھ دنوں میں پیدا کیا پھر وہ عرش پر مستوی ہوا بجزاس کے نہ تمہارا کوئی سازگار ہے اور نہ کوئی سفارش کرنے والا ہے پھر کیا تم سوچتے نہیں ہو؟ (٣)
ہر ایک کی نکیل اللہ جل شانہ کے ہاتھ میں ہے۔ یعنی تمام چیزوں کا خالق اللہ ہے۔ اس نے چھ دن میں زمین و آسمان بنائے پھر عرش پر قرار پکڑا۔ ہر چیز کی نکیل اسی کی ہاتھ میں ہے۔ تدبیر بھی سب کاموں کی وہی کرتا ہے۔ ہر چیز پر غلبہ اسی کا ہے۔ اس کے سوا مخلوق کا نہ کوئی والی نہ اس کے بغیر کوئی سفارشی۔ اے وہ لوگو! جو اس کے سو اوروں کی عبادت کرتے ہو، دوسروں پر بھروسہ کرتے ہو کیا تم نہیں سمجھ سکتے کہ اتنی بڑی قدرتوں والا کیوں کسی کو اپنا شریک کار بنانے لگا۔ وہ برابری سے، وزیر و مشیر سے پاک، منزہ و مبرا ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں نہ اس کے علاوہ کوئی پالنہار ہے۔ کیا پھر بھی تم سمجھ سے کام نہیں لیتے۔ (ابن کثیر)