سورة الروم - آیت 25

وَمِنْ آيَاتِهِ أَن تَقُومَ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ بِأَمْرِهِ ۚ ثُمَّ إِذَا دَعَاكُمْ دَعْوَةً مِّنَ الْأَرْضِ إِذَا أَنتُمْ تَخْرُجُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں پھر جونہی کہ وہ تم کو زمین سے پکار کربلائے گا تو تم سب (پکارتے ہی) اچانک نکل پڑو گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ زمین وآسمان اسی کے حکم سے قائم ہیں وہ آسمانوں کوزمین پرگرنے نہیں دیتا۔لیکن جب قیامت برپاہوگی تو آسمان وزمین کایہ سارانظام جواس وقت اس کے حکم سے قائم ہے درہم برہم ہوجائے گا۔حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ جب کوئی تاکیدی قسم کھانا چاہتے توفرماتے اس اللہ کی قسم جس کے حکم سے زمین وآسمان ٹھہرے ہوئے ہیں،پھرقیامت کے دن وہ زمین وآسمان کوبدل دے گا۔مردے اپنی قبروں سے زندہ کرکے نکالے جائیں گے خوداللہ انہیں آوازدے گااوریہ صرف ایک آوازپرزندہ ہوکراپنی قبروں سے نکل کھڑے ہوں گے۔سورہ نازعات ۱۳،۱۴ میں ہے کہ صرف ایک ہی آوازسے ساری مخلوق میدان محشرمیں جمع ہوجائے گی۔ اور ارشاد ہے کہ: ﴿اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمْ جَمِيْعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُوْنَ﴾ (یٰسین: ۵۳) ’’وہ توصرف ایک آوازہوگی جسے سنتے ہی سب کے سب ہمارے سامنے حاضر ہو جائیں گے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جس سے لوگوں کے جسم اس طرح اگ پڑیں گے جس طرح سبزی اگتی ہے۔ (مسلم: ۲۹۵۵)