سورة العنكبوت - آیت 69

وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جن لوگوں نے ہماری راہ میں جانفشانی کی، ضروری ہے کہ ہم بھی ان پر راہیں کھول دیں (٢٣) اور بلاشبہ اللہ ان لوگوں کا ساتھی ہے جونیک کردار ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

خلوص نیت سے جہادپراللہ کی راہیں کھلنا: یعنی انسان کاکام یہ ہے کہ وہ نہایت نیک نیتی سے اللہ کی راہ پرگامزن ہوجائے تو اللہ تعالیٰ کوشش اور جستجوکرنے والوں کی راہنمائی کریں گے۔دنیااوردین میں ان کی راہبری کرتے ابن عباس ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ لوگ اپنے جوعلم پر عمل کرتے ہیں،اللہ انہیں ان امورمیں بھی ہدایت دیتاہے۔جوان کے علم میں نہیں ہوتے خلوص اورنیک نیتی ہوگی توراہیں خودبخودکھلتی جائیں گی اور اللہ دستگیری اورمددفرماتا جائے گااس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ خودبھلے کام کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ ان کی راہیں سجھاتا بھی ہے، کھولتا بھی ہے اور ہروقت مددکوبھی پہنچتاہے۔انسان کاکام صبرواستقلال اورنیک نیتی سے آگے بڑھتے جاناہے۔ احسان کامطلب: اللہ کوحاضروناظرجان کرنیکی کے کام کواخلاص کے ساتھ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق کرنا،برائی کے بدلے میں برائی کے بجائے حسن سلوک کرنا،اپناحق چھوڑدینا،دوسروں کوان کے حق سے زیادہ دینا۔یہ سب احسان کے مفہوم میں شامل ہیں۔اوراللہ تعالیٰ نیکوکاروں کاساتھی ہے۔