مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ ۖ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
ان لوگوں کی مثال جو اللہ تعالیٰ کے سوا اور لوگوں سے دوستی کرتے ہیں مکڑی کی ہے مکڑی گھر بنانے کو تو بناتی ہے مگر گھروں میں کمزورترین گھر مکڑی کا گھر ہے کاش یہ لوگ سمجھتے (١٤)۔
مشرکوں کے معبودوں کی مثال جیسے مکڑی کاگھر ہو۔ یعنی جس طرح مکڑی کا جالا (گھر) نہایت بودا،کمزور اور نا پائیدار ہوتاہے ہاتھ کے ادنیٰ سے اشارے سے وہ نابود ہوجاتاہے ۔ اللہ کے سوا دوسروں کو اپنا معبود، حاجت روا اور مشکل کشا سمجھنا بھی بالکل ایسا ہی بے فائدہ ہے کیونکہ وہ بھی کسی کے کام نہیں آسکتے ۔ اس لیے غیر اللہ کے سہارے بھی مکڑی کے جالے کی طرح یکسر ناپائیدار ہیں اگر یہ پائیدار یانفع بخش ہوتے تو یہ معبود گزشتہ اقوام کو تباہی سے بچا لیتے، لیکن دنیا نے دیکھ لیاکہ وہ نہیں بچا سکے۔