وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَارْجُوا الْيَوْمَ الْآخِرَ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ
اور مدین والوں کے پاس ہم نے ان کے بھائی شعیب کو پیغمبر بنا کربھیجا سو شعیب نے کہا، میری قوم کے لوگو، اللہ کی عبادت کرو اور یوم آخرت کو ملحوظ رکھو اور زمین میں فساد برپا نہ کرتے پھرو
شعیب علیہ السلام اللہ کے بندے اور اس کے سچے رسول تھے انھوں نے اپنی قوم کو ایک اللہ کی عبادت کاحکم دیا انھیں اللہ کے عذابوں اور اس کی سزاؤں سے ڈرایا۔ انھیں قیامت کے ہونے کایقین دلا کر فرمایاکہ اس دن کے لیے کچھ تیاریاں کرلو۔ لوگوں پر ظلم وزیادتی نہ کرو ۔ اللہ کی زمین میں فساد نہ کرو۔ برائیوں سے دور رہو ۔ ان میں ایک عیب یہ بھی تھاکہ وہ ناپ تول میں کمی کرتے تھے لوگوں کا حق مارتے تھے، ڈاکے ڈالتے تھے، راستے بند کردیتے تھے، جن سے زمین فساد سے بھر گئی تھی۔