أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ أَن يَسْبِقُونَا ۚ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ
جن لوگوں کی قوتیں اعمال بد میں صرف ہورہی ہیں کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے قابو سے باہر ہوجائیں گے؟ اگر ایسا سمجھتے ہیں تو کیا ہی بری سمجھ اور کیا ہی برافیصلہ ہے؟
اس آیت کے دومطلب ہیں ایک یہ کہ جوایمان نہیں لائے وہ بھی یہ گمان نہ کریں کہ یہ ہماری گرفت سے بچ جائیں گے۔بڑے بڑے عذاب اورسخت سزائیں ان کی تاک میں ہیں یہ ہاتھ سے نکل نہیں سکتے ہم سے آگے بڑھ نہیں سکتے،ان کے یہ گمان بہت بُرے ہیں جن کابُرانتیجہ یہ عنقریب سیکھ لیں گے۔ دوسرامطلب یہ ہے کہ یہ لوگ انہی سرتوڑمخالفانہ کوششوں اورسازشوں کے باوجود خود ناکام رہیں گے اورغلبۂ اسلام کی راہ روکنے میں کبھی کامیاب نہ ہوسکیں گے ۔اوراگروہ ایساگمان کرتے ہیں کہ وہ یقیناکامیاب ہوجائیں گے تویہ ان کی زبردست بھول اورغلط قسم کافیصلہ ہے۔ واضح رہے کہ اس آیت کا روئے سخن صرف کافروں کی طرف ہے۔