سورة النمل - آیت 39

قَالَ عِفْرِيتٌ مِّنَ الْجِنِّ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَن تَقُومَ مِن مَّقَامِكَ ۖ وَإِنِّي عَلَيْهِ لَقَوِيٌّ أَمِينٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جنوں میں سے ایک قوی ہیکل جن نے عرض کیا، قبل اسکے کہ آپ اپنی مجلس سے اٹھیں میں اسے آپ کے پاس لے آؤں گا اور میں اس کی طاقت رکھتا ہوں اور امانت دار بھی ہوں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

آپ کے دربار میں انسان، جن اور پرندسب حاضر ہوتے تھے ۔ آپ لوگوں کے فیصلے کرنے اور جھگڑے چکانے اور انصاف دینے کے لیے صبح سے دوپہر تک دربار عام میں تشریف رکھاکرتے تھے ۔ آپ نے سب درباریوں کو مخاطب کرکے پوچھا تم میں سے کون ہے جو ملکہ سبا کے پہنچنے سے پہلے پہلے اس کا تخت یہاں اٹھا لائے ۔ یہ سن کر ایک بھاری قدر و قامت والا جن بول اٹھا اگر آپ حکم دیں تو میں آپ کے دربار برخواست کرنے سے پہلے اسے لا دیتا ہوں۔ اس نے کہامیں اس تخت کو اٹھا لانے کی طاقت رکھتاہوں اور ہوں بھی امانت دار ۔اس کی کوئی چیز نہیں چراؤں گا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا میں چاہتاہوں کہ اس سے بھی پہلے وہ تخت میرے پاس پہنچ جائے۔