إِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِأَهْلِهِ إِنِّي آنَسْتُ نَارًا سَآتِيكُم مِّنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ آتِيكُم بِشِهَابٍ قَبَسٍ لَّعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ
ان کے سامنے یہ واقعہ بیان کیجئے) جب موسیٰ نے اپنے گھروالوں سے کہا کہ میں نے ایک آگ سی دیکھی ہے میں وہاں سے یا تو (راستے کی) کوئی خبر لاتا ہوں یا آگ کا شعلہ لاتا ہوں تاکہ تم اس آگ سے گرمی حاصل کرو (٢)
سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے آغاز نبوت کاپس منظر: یہ موسیٰ علیہ السلام کی زندگی کے اس دور کا واقعہ ہے۔ جب آپ سیدنا شعیب علیہ السلام سے رخصت ہوکر واپس مصر اپنے وطن جارہے تھے ۔ بیوی ساتھ تھی جب طور سینا کے قریب پہنچے تو راستہ بھول گئے ۔ رات آگئی ۔ رات سرداور سخت تاریک تھی ۔ آپ نے ایک جانب سے آگ کاشعلہ دیکھا تو اپنی اہلیہ سے فرمایاکہ تم یہیں ٹھہرو میں اس روشنی کے پاس جاتاہوں ۔ کیا عجب کہ وہاں جو ہواُس سے راستہ معلوم ہوجائے یا میں وہاں سے آگ کاکوئی انگارہ لے آؤں تاکہ تم اس سے تاپ سکو ۔